تیس سالوں سے روزانہ دلہن کی طرح تیار ہونے والا بھارتی شہری، وجہ بتا کر سب کو حیران کر دیا

جونپور، یوپی سے تعلق رکھنے والا، چنتاہرن چوہان نام کا ایک شخص توہم پرستی اور موت کے خوف کی وجہ سے گزشتہ 30 سالوں سے ہر روز دلہن کا لباس پہن رہا ہے۔

ان کی عمر 66 سال ہے اور وہ جلال پور کے گاؤں حوزخاس میں مقیم ہیں۔ موت سے بچنے کے لیے وہ ہر روز سرخ ساڑھی، ناک کی انگوٹھی، بالیاں اور چوڑیاں پہن کر دلہن بنتا ہے –

رپورٹ کے مطابق گزشتہ برسوں میں اس نے اپنے خاندان کے 14 افراد کو کھو دیا ہے اور موت کا سلسلہ تب ہی رک گیا جب اس نے دلہن کا لباس پہننا شروع کیا۔

بظاہر، اس کی شادی اس وقت ہوئی تھی جب اس کی عمر 14 سال تھی لیکن چند ہی مہینوں میں اس کی بیوی کا انتقال ہو گیا۔ جب وہ 21 سال کا ہوا تو اس نے دوسری شادی کر لی لیکن اس کے گھر والوں کو اس شادی پر اعتراض تھا۔ تو اس کی دوسری بیوی اس غم کو برداشت نہ کر سکی اور اس نے خودکشی کا انتہائی قدم اٹھایا۔

ان کے گھر والوں نے مبینہ طور پر اس سے ایک بار پھر شادی کرنے کو کہا تھا اور تیسری شادی بھی افسوسناک نکلی۔ ان کی تیسری شادی کے چند ماہ بعد ہی اس کے خاندان کے افراد بیمار پڑ گئے اور آہستہ آہستہ ایک ایک کر کے اس کے خاندان کے افراد مرنے لگے۔

 میری تیسری شادی کے چند ماہ بعد، میں بیمار پڑ گیا اور ایک ایک کر کے میرے خاندان کے افراد مرنے لگے۔ میرے والد رام جیوان، بڑے بھائی چھوٹاؤ، ان کی بیوی اندراوتی، ان کے دو بیٹے، چھوٹے بھائی بداؤ یکے بعد دیگرے مر گئے۔ پھر میرے بھائیوں کی تین بیٹیاں اور چار بیٹے بھی مر گئے

پھر اس کی دوسری بیوی، جو باقاعدگی سے اس کے خوابوں میں آتی تھی، مبینہ طور پر اس سے بات کی۔ “وہ مجھ پر دھوکہ دینے کا الزام لگاتی اور زور زور سے روتی۔ ایک دن میرے خواب میں، میں نے اس سے معافی کی بھیک مانگی اور اُس سے کہا کہ وہ مجھے اور میرے اہل خانہ کو بخش دے۔ اس نے مجھ سے دلہن کا لباس پہننے کو کہا اور میں راضی ہوگیا۔ اس دن سے، میں دلہن کی طرح تیار ہوتا ہوں اور خاندان میں اموات رک گئی ہیں،” اس نے مبینہ طور پر کہا۔

تازہ ترین پیش رفت میں ان کی صحت اور دیگر چیزوں میں بہتری آنے لگی۔ اُسں کا مزید کہنا تھا، “شروع میں، لوگ مجھ پر ہنستے تھے لیکن میں نے اپنے خاندان کو بچانے کے لیے ایسا کیا ہے۔ لوگ اب مجھ سے ہمدردی رکھتے ہیں۔‘‘